Thursday, March 13, 2014

مالک و مختار نبی صلی اللہ علیہ وسلم

مالک و مُختار نبیﷺ 
حارث بن اُسامہ میں نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے ہے سیّدی  عالم ﷺ نے 
 ایک اعرابی   سے گھوڑا  خریدا وہ بیچ کر مُکرگئے اور گواہ مانگا جو مسلمان آتا اعرابی کو جھڑکتاکہ  خرابی ہو      تیرے  لئےرسُولﷺ حق کے سوا کیا فرمائیں گے ( مگر گواہی نہیں دیتا کسی کے سامنے کا واقعہ نہ تھا) اتنے میں خزیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حاضر ِبارگاہ ہوئے گفتگو سُن کر بولے: 
 یا رسُول ﷺ میں حضور کی تصدیق سے گواہی دے رہا ہوں میں حضور کے لائے ہوئے دین پرایمان  لایا    اور یقین     جانا کہ     حضور حق ہی فرمائیں گے آسمان و زمین کی خبروں پر حضور  کی تصدیق کرتا         ہوں  کیا اس اعرابی کے مقابلے میں تصدیق نہ کروں۔  اس کے انعام میں حضور ﷺ نے ہمیشہ انکی  گواہی دو مرد کی شہادت کے برابر فرمادی اور ارشاد فرمایا کہ:۔
خزیمہ جس کسی کے نفع خواہ ضررکی گواہی دیں ایک اُنہیں کی شہادت بس ہے   ۔
      وَاَشْھِدُوْاذَوَیْ عَدْلٍ مّنْکُمْ
سے خزیمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مستشنیٰ فرمادیا۔
سبحان اللہ میرے آقا و مولا ﷺ کی کیا شان ہے۔

No comments: